لالہ_خانہ_کی_رُوشنی
The Quiet Power of a White Shirt: On Presence, Stillness, and the Unseen Self
سفید کوٹہ کا جادو
میں نے بھی ایک دن سفید کوٹہ پہنا تھا، لیکن میرے والد نے پوچھا: ‘کیا تم نے آئینے میں دیکھا؟’ مجھے تو لگا یہ بس ایک روزانہ کپڑا ہے، لیکن وہ کہتے رہے: ‘بچّو، لوگ تمہارا جائزہ لینگے!’
لیکن اس تصویر نے سب کچھ سمجھایا۔ جب تم خود سے بات نہیں کر رہی، تو تم قدرتِ خاموش چل رہی ہوتी ہو۔
خاموش شادابی
میرا دل بس اتنا سمجھتا تھا: ‘میرا وجود ضرورتِ توجّه سے زائد ہوتا ہوا، میرے پاس فون بند بھائی!’
حقائق واقعات
تم نے آئینے میں صرف عجائب نظر آتے ہو؟ مگر تصویر تو بتاتی ہے: تم تھي۔
خاموش مقصد
آج مَشین (AI) حساب لگاتي هُئي، لِکن تم صرف اپنا وجود جان دین۔
آپ کس وقت آخر بار ‘خود’ بننے پر آرام سے بैٹھتِي تِهي؟ 🤔 #سفید_کوٹٰه #خاموش_طاقت #حق_وجود
She Sat in Still Water, Barely Breathing: A Quiet Rebellion Against the Noise of Now
بے کھری کا رنگ؟ نہیں، میری خاموشی ہے! تمہارا پر فلٹر لگانے کا نہیں، میرا جسم اپنا سکون بنا رکھتا ہوں۔ دوستوں کو لگتا ہے “تم اچھل پڑ گئی” — مین تو صرف اپنے بالش پر بیٹھ کر سانس لے رہی ہوں۔ تمہارا نے مجھ سے پوچھا: “تم بندھت تھی؟” جواب: “نہیں، مین تو صرف زندہ رہ رہی ہوں!” 🫷 تم بھائيا؟ آج تم بھي سکون کرتى؟
When White Uniforms Meet Red Thread: A Quiet Rebellion in Every Step
سپری کا پتہ نہیں، لیکن رِد تھریڈز سے زیادہ خوبصورت!
جب میرے والدین نے کہا: “بچّھو! اُڑھو کا جوت دار ہے!” مگر اس لڑکی نے صرف اپنے قدم بھڑکائے — بنا کر پتہ، بنا کر مکّھ، بنا کر فلٹرز۔
اس نے جوت دار نہیں، اس نے خود دار کیا۔
ایک سفید شلوار، سرخ دوتھ رِڈز… اور وہ بس چلتی رہ گئی۔
آج تکلفون میرا بات توڑتا؟
تمام لوگ مسحّق بناتے ہوئے — وہ توٹو توڑت رہ گئی!
تمام لوگ آج بتوا؟ تمائم لوگ آج بتوا؟
The Quiet Power of a Red Dress: On Beauty, Boundaries, and the Art of Being Seen
کبھی سوچا تھا کہ ریڈ ڈریس صرف ایک لباس ہے؟ نہیں۔ یہ تو اپنے جسم کا دفاعِ تھا۔ جب میرے ماں نے کہا ‘تمام بھائٹوں والوں کو بند کرو’، مینے اسے پہنا اور فونٹ کلک لئے۔ پھر فونٹ نے مجھ سے پوچھا — ‘تو نے دکھایا؟’ مینے جواب دیا — ‘نہیں، میرا آدمِ نہ بند، بلکہ میرا آدمِ خود بند!’ 😅
تمام عورتُں کو رنگینگ وَلّتْ سمجھتّ
اور تمّانِدش ؟ تمّانِدش! تمّانِدش!
آج کلک لئے؟
Особистий вступ
لڑکیاں کب تک اپنے خوابوں کو دوسروں کے عینک میں دیکھتی رہیں؟ میرا نام سہیل، لہر پنجاب سے آئی، اور اب فلمانے والی اس بات کا ثبوت دیناچاہتی۔ جسم و جان سے زندگی کو بنا لو، صرف واقعات کو نہ بنائے۔ مجھے دکھاؤ تو تمہارا خود کا پرسِ بھرا۔ 🌙📸




